ریت میں ڈھلتے پتھر
پانی ہوتی ریت
دھند میں چھپتا پانی
دھوپ میں جلتی دھند
دھوئیں میں گھلتی دھوپ
نیند میں بہتا زہر
سلگ اٹھے ہیں
ایک طلسمی آنچ سے کتنے شہر
کون ہے جس نے
خواب نگر پر ڈھایا ہے یہ قہر!
ریت میں ڈھلتے پتھر
پانی ہوتی ریت
دھند میں چھپتا پانی
دھوپ میں جلتی دھند
دھوئیں میں گھلتی دھوپ
نیند میں بہتا زہر
سلگ اٹھے ہیں
ایک طلسمی آنچ سے کتنے شہر
کون ہے جس نے
خواب نگر پر ڈھایا ہے یہ قہر!